آئی ایس اوپاکستان کی معاشرتی خدمات
تحریر: سیدہ ارم زہرا
آئی ایس او پاکستان کے 49ویں یوم تاسیس کے موقع پر تمام امامیہ خواہران و برادران کو ہدیہ تبریک پیش کرتی ہوں. یوم تاسیس درحقیقت یوم تجدید عہد ہے اس حلف کا جو ہم نے اس تنظیم کا حصہ بنتے وقت اٹھایا تھا. ان سابقین کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے جنہوں نے اس الٰہی تنظیم کی فلاح کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا.
کسے معلوم تھا کہ 22 مئی 1972 کو وجود میں آنے والی طلبہ تنظیم جسے سرپھرے نوجوانوں کا گروہ کہا جاتا تھا مستقبل میں ملت پاکستان کو باشعور و بابصیرت انجینئرز, ڈاکٹرز, وکلا, سائنسدان غرضیکہ ہر میدان میں محب وطن و تعلیم یافتہ افراد کا تحفہ دے گی. کون جانتا تھا کہ تاریخ کے بڑے بڑے باب رقم کرنے میں یہ تنظیم ناقابل فراموش خدمات انجام دے گی.
بلاشبہ…..
غفلت میں نہیں بیدار ہیں ہم
کردار کے بکھرے باب ہیں ہم
آئی ایس او پاکستان نے نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی بہترین انداز میں حق کی ترجمانی کی. دنیا بھر میں جاری ظلم و بربریت پر آواز بلند کی. کشمیر کا مسئلہ ہو, فلسطین میں جاری مظالم ہوں یا یمن و بحرین میں جاری تباہی مظلومین جہاں کے لیے آئی ایس او پاکستان نے آواز اٹھائی. صرف یہی نہیں بلکہ امریکی مظالم کو بے نقاب کرتے ہوئے سر زمین پاکستان پر سب سے پہلے "مردہ باد امریکہ” و "مردہ باد اسرائیل” کا نعرہ بلند کر کے یہ ثابت کردیا کہ آئی ایس او بیدار او باشعور نوجوانوں کا گروہ ہے جو اس پرآشوب دور میں اندھیرے میں امید کی کرن ہے.
آفرین امامیہ جوانوں پر کہ جنہوں نے سنگین حالات میں بھی اپنے اہداف کو فراموش نہ کیا. حالیہ واقعات میں کورونا وبا کے پیش نظر جہاں دیگر افراد گھروں میں محصور تھے یہ امامیہ جوان ہی تھے جنہوں نے کورونا آگاہی, قرنطینہ سینٹرز خدمات, کورونا سے مرنے والوں کو غسل و کفن پراجیکٹ اور خدمت مہم جیسے پراجیکٹس چلا کر اپنی زمہ داری کا ثبوت دیا اور ملکی سطح پر اپنی خدمات پیش کیں.
امام خمینی رضوان اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ:
"ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہماری خواتین ثقافتی، اقتصادی اور عسکری میدانوں میں مردوں کے شانہ بہ شانہ اسلام کی ترقی اور قرآن کریم کے مقاصد کی تکمیل کے لیے سرگرم عمل ہیں۔”
امامیہ خواہران کے زکر کے بغیر تحریر ادھوری رہے گی. امامیہ خواہران کہ جنہوں نے ہمیشہ سے سفیران زینبؑ کا کردار نبھایا ہے. ہماری ان پاکیزہ بہنوں نے کردار زینب سلام اللہ کو اپناتے ہوئے نہ صرف گھریلو زمہ داریاں بلکہ اجتماعی و معاشرتی زمہ داریوں کو بھی احسن انداز سے نبھاتے ہوئے ظہور امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے لیے زمینہ سازی کی. یہ بہنیں الٰہی اھداف کو تکمیل پہنچانے کے ہر ہر محاذ پر اولین دستہ میں شامل رہیں ہیں.
خدا اس شجرہ طیبہ سے منسلک افراد کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور مجھ جیسے حقیر افراد کو توفیق دے کہ الٰہی اھداف کو انجام دے سکیں.