مسئلہ فلسطین اور امت مسلمہ کاکردار

تحریر: محمد ثقلین عباس

دور حاضر میں مسئلہ فلسطین نت نئے پیچیدہ سیاسی نشیب و فراز کا شکار ھے ایک طرف عالمی سامراجی قوتیں ھیں جنہوں نے اسرائیل کے قیام سے اب تک ہر محاذ پر اس کی معاونت کی اور کھربوں ڈالر کا اسلحہ بطور امداد مہیا کیا جیسے امریکہ کا کردار واضح ھے اور اس میں بھی کسی کو شک نہیں کرنا چاھئے کہ صیہونیوں کو سپورٹ کرنے میں تمام بڑے بڑے غیر مسلم ممالک کا کردار ھے لہٰذا ان کا معاملہ تو بالکل واضح ھے لیکن جو نقطہ بیان کرنے کا اور سمجھنے کا ھے وہ یہ کہ اس معاملے میں اسلامی ممالک کا کیا کردار ھے؟؟؟
یہ ھے نقطہ سمجھنے کا جو اکثر ھمارے اذہان میں محوِ گردش رہتا ھے ، تو اس نقطے کو سمجھنا مشکل نہیں ھے بلکہ انتہائی آسان ھے وہ یوں کہ اس معاملے میں مسلمانوں کے تین بڑے گروہ ھیں جو کہ مندرجہ ذیل ھیں :

1_ فلسطین کی کھل کر ہمہ قسمی حمایت کرنے والا مسلم گروہ

2_ فلسطین کے معاملے میں نیوٹرل رہنے والا مسلم گروہ (چھپ چھپاؤ کرنے والا)

3_ فلسطین کے معاملے میں کھل کر صیہونیوں کی حمایت کرنے والا مسلم گروہ

اب ان تینوں گروہ کی وضاحت ھم قرآن مجید و فرقان حمید سے کرتے ھیں اور ایسے محسوس ھو گا جیسے قرآن مجید نے حالاتِ حاضرہ پر عمدہ نقش کھینچا ھے

پہلا مسلم گروہ

جیسا کہ اوپر بیان کیا ھے کہ پہلا مسلم گروہ وہ ھے جس نے ہر محاذ پر فلسطین و دیگر مستضعفین جہاں کی ہمہ قسمی حمایت کی جس میں اسلحہ و دیگر عسکری معاونت بھی شامل ھے اور یہ گروہ یہود و نصاری کے مقابلے میں ڈٹ گیا ، اس گروہ کو خداوند متعال نے اپنے کلام میں "حزب اللہ” یعنی "اپنا گروہ” قرار دیا ھے اور اس کی خصوصیات بھی بیان کیں
جیسا کہ ارشادِ خداوندی ھے:

لَا تَجِدُ قَوۡمًا يُّؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰهِ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِ يُوَآدُّوۡنَ مَنۡ حَآدَّ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ وَلَوۡ كَانُوۡۤا اٰبَآءَهُمۡ اَوۡ اَبۡنَآءَهُمۡ اَوۡ اِخۡوَانَهُمۡ اَوۡ عَشِيۡرَتَهُمۡ‌ؕ اُولٰٓئِكَ كَتَبَ فِىۡ قُلُوۡبِهِمُ الۡاِيۡمَانَ وَاَيَّدَهُمۡ بِرُوۡحٍ مِّنۡهُ‌ ؕ وَيُدۡخِلُهُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا‌ ؕ رَضِىَ اللّٰهُ عَنۡهُمۡ وَرَضُوۡا عَنۡهُ‌ ؕ اُولٰٓئِكَ حِزۡبُ اللّٰهِ‌ ؕ اَلَاۤ اِنَّ حِزۡبَ اللّٰهِ هُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ

ترجمہ:” جو لوگ اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں ، ان کو تم ایسا نہیں پاؤ گے کہ وہ ان سے دوستی رکھتے ھوں ، جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کی ھے ، چاھے وہ ان کے باپ ھوں ، یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کے خاندان والے ، یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان نقش کردیا ھے ، اور اپنی روح سے ان کی مدد کی ھے ، اور انہیں وہ ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اللہ ان سے راضی ھوگیا ھے اور وہ اللہ سے راضی ھو گئے ہیں یہ (حزب اللہ) اللہ کا گروہ ھے یقیناً اللہ کا گروہ ہی فلاح پانے والا ھے”
(سورہ المجادلہ آیت 22 )

چنانچہ یہ وہ گروہ ھے جس نے سر عام فلسطین کی حمایت کی اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ گئے

دوسرا مسلم گروہ

فلسطین کے معاملے میں دوسرا مسلم گروہ وہ ھے جو صرف بیان بازی سے کام لیتا ھے عملی اقدامات کرنے سے قاصر ھے اور ایسے محسوس ھوتا ھے کہ اگر انہیں سامراجی قوتیں اس دنیا سے بے دخل کر دیں تو یہ اس پر عمل کرنے پر مجبور ھو جائیں گے اور یہ گروہ چھپ چھپاؤ کر کے یہود و نصاری سے میل جول بھی رکھتا ھے یعنی منافقت کی عظیم مثال ھے اور ان کی غلامی بھی قبول کرتا ھے لیکن سادہ لوح عوام کے سامنے غلط بیانی اور فریب سے کام چلاتا ھے جیسے ان کے کئے گئے اقدامات کا با بصیرت افراد کو علم نہیں اور یہی گروہ سب سے زیادہ نقصان دہ ثابت ھوتا ھے یعنی منافقت ان کا مقدر ھے لہٰذا قرآن مجید نے واضح الفاظ میں ان کی خصوصیات بیان کیں اور ان کی مذمّت کی۔
ارشادِ خداوندی ھے:

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوۡا عَدُوِّیۡ وَ عَدُوَّکُمۡ اَوۡلِیَآءَ تُلۡقُوۡنَ اِلَیۡہِمۡ بِالۡمَوَدَّۃِ وَ قَدۡ کَفَرُوۡا بِمَا جَآءَکُمۡ مِّنَ الۡحَقِّ ۚ یُخۡرِجُوۡنَ الرَّسُوۡلَ وَ اِیَّاکُمۡ اَنۡ تُؤۡمِنُوۡا بِاللّٰہِ رَبِّکُمۡ ؕ اِنۡ کُنۡتُمۡ خَرَجۡتُمۡ جِہَادًا فِیۡ سَبِیۡلِیۡ وَ ابۡتِغَآءَ مَرۡضَاتِیۡ ٭ۖ تُسِرُّوۡنَ اِلَیۡہِمۡ بِالۡمَوَدَّۃِ ٭ۖ وَ اَنَا اَعۡلَمُ بِمَاۤ اَخۡفَیۡتُمۡ وَ مَاۤ اَعۡلَنۡتُمۡ ؕ وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡہُ مِنۡکُمۡ فَقَدۡ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِیۡلِ

ترجمہ:” اے ایمان والو! تم میرے اور اپنے دشمنوں کو حامی نہ بناؤ ، تم ان کی طرف محبت کا پیغام بھیجتے ھو حالانکہ جو حق تمہارے پاس آیا ھے اس کا وہ انکار کرتے ہیں اور وہ رسول کو اور تمہیں اس جرم میں جلاوطن کرتے ہیں کہ تم اپنے رب اللہ پر ایمان لائے ھو ، (ایسا نہ کرو) اگر تم میری راہ میں جہاد کرنے اور میری خوشنودی حاصل کرنے کیلئے نکلے ھو ، تم چھپ چھپا کر ان کی طرف محبت کا پیغام بھیجتے ھو؟؟؟ حالانکہ جو کچھ تم چھپاتے ھو اور جو کچھ ظاہر کرتے ھو ان سب کو میں بہتر جانتا ھوں تم میں سے جو بھی ایسا کرے وہ راہ راست سے بہک گیا”
(سورہ الممتحنہ آیت 1 )

تیسرا مسلم گروہ

فلسطین کے معاملے میں تیسرا مسلم گروہ وہ ھے جنہوں نے سر عام یہود و نصاری کو اپنا یار و مددگار بنانا مناسب سمجھا اور عیش و عشرت و ذلت پسندی کو اپنا مقدر سمجھا اور اس گروہ کا یہ عالم ھے کہ یہ سامراج کی معاونت اور دوستی میں اپنے مسلمانوں کا قتل عام بھی کرواتا ھے اور یہود و نصاری کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار بھی کرتا ھے یہی وہ لوگ ھیں جن کو خداوند متعال نے یہود و نصاری کی مثل قرار دیا ھے اور صراحتاً ان کی مذمّت کی۔
جیسا کہ ارشادِ خداوندی ھے:

لَا يَتَّخِذِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الۡكٰفِرِيۡنَ اَوۡلِيَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‌ۚ وَمَنۡ يَّفۡعَلۡ ذٰ لِكَ فَلَيۡسَ مِنَ اللّٰهِ فِىۡ شَىۡءٍ

ترجمہ:” مومن لوگ مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا یار و مددگار نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں”
(سورہ آل عمران آیت 28)

اسی طرح ایک اور جگہ ارشادِ باری تعالیٰ ھے :

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوا الۡيَهُوۡدَ وَالنَّصٰرٰۤى اَوۡلِيَآءَ ‌ؔۘ بَعۡضُهُمۡ اَوۡلِيَآءُ بَعۡضٍ‌ؕ وَمَنۡ يَّتَوَلَّهُمۡ مِّنۡكُمۡ فَاِنَّهٗ مِنۡهُمۡ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهۡدِى الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِيۡنَ

ترجمہ:” اے ایمان والو ! یہودیوں اور نصرانیوں کو یار و مددگار نہ بناؤ یہ خود ہی ایک دوسرے کے یار و مددگار ہیں اور تم میں سے جو شخص ان کی دوستی کا دم بھرے گا تو پھر وہ انہی میں سے ھوگا یقینا اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا”
(سورہ المائدہ آیت 51)

✍️ لہذٰا فلسطین کے معاملے میں موجودہ صورتحال میں امت مسلمہ کے یہ تین بڑے گروہ ھیں جن کا کردار ، جن کی خصوصیات ، جن کا رد عمل حتیٰ کہ تمام اقدامات و کاوشیں بالکل واضح ھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے