یکطرفہ جبری اقدامات غیر انسانی ہیں: ایران

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کورونا کے دوران یکطرفہ جبری اقدامات اٹھانے کو ممالک کے عوام کی زندگی کے حق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس قسم کے اقدامات کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے بدھ کے روز آبادی اور ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن کے 54 ویں اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے  پھیلاؤ نے انسانی معاشرے میں فوڈ سیکورٹی، خوراک اور صحت کے نظام پر بہت بُرے اثرات مرتب کئے ہیں اور ضروری غذائیت سے بھرپور خوراک تک عدم رسائی کی وجہ سے خواتین اور بچوں کے ساتھ ساتھ انتہائی کمزور اور کم آمدنی والے گھرانوں کی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اگر بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو لاکھوں افراد کو غربت اور افلاس کی حیرت انگیز صورتحال کا سامنا کرنا ہوگا۔

ایران کے مندوب نے کہا کہ یکطرفہ جبری اقدامات، طبی ساز و سامان تک آسان رسائی کی راہ میں رکاوٹ ہیں جو لوگوں کی زندگی اور صحت کو خطرات سے دوچار کر رہے ہیں۔

تخت روانچی نے کہا کہ وہ ظالمانہ، غیر قانونی اور شدید پابندیوں سے متاثرہ ملک کے عوام کے نمائندے کی حیثیت سے اس موقع پر معاشی اور معاشرتی ترقی کے مقاصد کی مکمل کامیابی کو یقینی بنانے اور کورونا کے خلاف اپنے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے جبری طور پر یکطرفہ اقدامات کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ایرانی مندوب نے کہا کہ ہمارے ملک کے خلاف دباؤ اور پابندیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے موجودہ صورتحال میں اصلاحات سمیت پورے ملک میں کمزور افراد کیلئے فوڈ سسٹم کی مجموعی استحکام کو بہتر بنانے اورفوڈ سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے تعمیری اقدامات اٹھائے ہیں۔

تخت روانچی نے ایران میں 3 ملین سے زائد تارکین وطن کی میزبانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران، اپنے انسان دوستانہ وعدوں پر عمل پیرا ہے اور اس نے دیگر خدمات کے ساتھ ساتھ، ملک میں غیر تصدیق شدہ مہاجرین کے بچوں کو ایرانی اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے