سردارمسکرایا اور چل دیا
تحریر ۔علی بخاری
ایک مصنف ،لکھاری ، کتاب دوست ہنس مکھ ، سادہ لباس ، حساس طبیعت ،نرم مزاج ،عبادت گزار ، دوستوں کا دوست یاروں کا یار ، ریحان سرکار ،کم کھانا ،کم سونا ، اکثر دو کام کرتے دیکھا مطالعہ کرتے یا چائے پیتے ،
پاکستان پنجاب ضلع سرگودھا تحصیل ساہیوال کا رہائشی بندہ درویش سردار تنویر بلوچ آج کل ریاست مدینہ کا جبری قیدی ہے
ایک دفعہ لاہور میں دوپہر کے وقت اکھٹے باہر نکلے ماہ رمضان المبارک کے ایام تھے سردار صاحب کہتے شاہ جی مریض بندہ ہوں شوگر ، اور کئی امراض کھانے کو کچھ نئی مل رہا چلو ایک جگہ سے کچھ کھاتے ہیں ،مجھے وہ جگہ معلوم ہے جہاں سے اس وقت کھانا مل سکتا ہے ،
قریب ایک ہسپتال کے گیٹ پر پہنچے تو گارڈ نے روک لیا اور پوچھا کون ہو اندر کیا کرنا ہے ؟
اس سے پہلے کہ میں کچھ بولتا سردار صاحب نے کہا محنت مزدوری کرتے ہیں دوپہر کا وقت بھوک لگی ہے اندر کے ہوٹل سے کھانا مل جائے گا باہر سب بند ہے لہذا شفقت فرمائیں گارڈ نے اندر جانے کی اجازت دی ،اندر جانے سے پہلے سردار نے پوچھ لیا کہاں سے ہو تو بولا سرگودھا کا ہوں ، دوبارہ پوچھا سرگودھا کہاں سے گارڈ نے کہا ساہیوال سے ، سردار نے دھیرے سے میری طرف دیکھا مسکرایا اور چل دیا ۔۔۔