امربالمعروف و نہی از منکر استدلال قرآنی آیات و احادیث آئمہ کے آئینے میں

مسلمانوں میں ایک گروہ باجماعت ایسی ہونی چاہیے کہ جو لوگوں کو خدا کی طرف نیکی اور بھلائ کی طرف گامزن کرے اور نیک کاموں کی طرف راغب کریں اور برائیوں سے روکیں اس طرح ایک گروہ ضرور خلاصی پائے گا۔
( سورہ آل عمران آیت نمبر104)

ایساگروہ یا جماعت جو لوگوں کی بھلائ کے لیے اٹھتا ہے تو ایسا گروہ نیک ترین ہے کیونکہ آپ لوگوں کو نیکی کا حکم دیتے ہیں اور بدصورتی و برائ سے روکتے ہیں اور خدا پہ ایمان لاتے ہیں۔
(سورہ آل عمران آیت نمبر110)

میرے بیٹے، تم خود نماز پڑھو،اور دوسرے لوگوں کو نیکی اور بھلائ کی طرف لے کر آؤ ۔اور برے کاموں سے الگ کرو اور اس راہ میں ہر مشکل پہ صبر کرو۔کیونکہ یہ بہت اہم کام ہیں۔
(سورہ لقمان آیت نمبر17)

اپنی اور اپنے خاندان والوں کی جان کو (نیکی کرنے اور بدی سے دور رکھنے کے ذریعے سے) اس آگ سے جس کا ایندھن لوگوں کے جسم اور پتھر ہیں حفاظت کریں۔
(سورہ تحریم آیت نمبر17)
امام محمد باقر ع فرماتے ہیں کہ:
امر بالمعروف و نہی از منکر دو بڑے واجبات ہیں کہ دیگر واجبات انہی کے وسیلے سے قایم ہوتے ہیں۔
امر بالمعروف و نہی از منکر تمام واجبات میں سب سے اوپر بہترین رتبے والا واجب ہے۔
امر بالمعروف و نہی از منکر مثل اس کے دو خدا کے دو بہترین پیدا کردہ عمل ہیں جو ان کی مدد سے زندگی گزارے گا وہ عزیز ہے اور جو چھوڑدے وہ ذلیل ہوگا۔
جب تک میری امت امر بالمعروف و نہی از منکر کریں تو بھلائ میں اور نیک بخت رہیں گے وگرنہ نہیں تو ان کے اموال میں سے برکت ختم ہوجائے گی کچھ لوگ چند لوگوں پر غالب آجائیں گےاور پھر کوئ مددگار زمین و آسمان میں نہ پائیں گے۔
اگر امر بالمعروف و نہی از منکر نہ ہو تو شر اٹھانے والے آپ پر حکومت کریں گے اور آپ کے نیک لوگوں کی لعنت بھی قبول نہ ہوگی۔
رسول اکرم ص نے فرمایا:
جب کبھی میری امت اپنی ذمہ داریوں کو دوسروں پہ ڈال دیتی ہے تو وہ پھر عذاب الہی کے لیے تیار رہے۔
اگر لوگ اپنے فرائض کو وہاں ترک کریں تو خداوند کی طرف سے سخت عذاب ان کو پکڑ لیتا ہے اور پھر خداوند نیک لوگوں کو برے لوگوں کے ذریعے سے نابود کرتا ہے۔
تم سے پہلے لوگوں پہ عذاب الہی کی وجہ سے یہی سبب تھا کہ لوگ گناہوں میں گرفتار تھے اور عالم و،عابدین ان کو روکتے نہیں تھے۔
امام محند باقر ع نے فرمایا؛
جو شخص بھی ظالم حکمران کی طرف جاتا ہے کہ اسے وعظ و نصحیت کے ذریعے خدا کے عذاب سے ڈرائے تو اس کو جن و انس کے نیک اعمالوں کے برابر ثواب ملتا ہے۔
امام صادق ع نے فرمایا ؛
لوگوں کا حال یہ ہوگا جب ان کی عورتیں بگڑی ہوئ خراب اور ان کے جوان بدکار ہونگے اور لوگ ان کو امر بالمعروف و نہی از منکر نہ کریں۔
خداوند اس مومن کو جس کا کوئ دین نہ ہو یعنی وہ امر بالمعروف و نہی از منکر نہ کرتا ہو اسے دشمن رکھتا ہے۔
*یا امر بالمعروف و نہی از منکر کریں یا یہ کی خدا کا عذاب تمام لوگوں کو گھیر لے گا*
جو شخص لوگوں کے گناہوں کو دیکھتا ہو اگر طاقت رکھتا ہو تو ہاتھ سے، اگر نہیں تو زبان سے روکے ،اگر نہیں تو دل سے منکر ہو ان سے باز رہے، وگرنہ اس کا دل بجائے حق کو سمجھنے کے باطل کو قبول کرے گا۔
ہر وہ قوم جو معاشرے کے اندر برائیوں کا خود نظارہ کرے اور انہیں تبدیل نہ کرے تو خداوند کی طرف سے عذاب ان کے نزدیک ہوجاتا ہے ۔
امام صادق ع نے فرمایا ؛
جو شخص برا کام دیکھے لیکن وہ اسے برا لگے تو وہ بلکل اسی کی طرح ہے جو اس سے دور ہو اور بے خبر ہو۔ اور وہ شخص جو برے کام کو سنے اور اس سے راضی ہو تو وہ بلکل اس طرح ہے کہ جیسے وہاں موجود تھا اور اس کام کو انجام دیا۔
پیغمبر اکرم ص نے حکم دیا کہ گناہ کو دوست رکھنے والے (گناہ سے ہاتھ اٹھانے والے اس آس میں ہو) تب بھی ہم غضبناک چہرے سے ان سے ملیں گے۔
خدا کے دوست وہ لوگ ہیں کہ جبکہ وہ دیکھیں کہ خدا کے حرام کردہ کاموں کو لوگ حلال شمار کررہے ہیں تو وہ بلکل زخمی شیر کی مانند غصہ کریں۔
خداوند عزوجل نے عذاب نازل کرنے والے فرشتے کو حکم دیا ہے کہ "وہ عالم جو خدا کی خاطر کہیں پہ بھی اپنے چہرے کے انداز کو تبدیل نہ کرئے اور غصہ نہ ہو عذاب میں ڈال دیا جائے۔
امام صادق ع نے فرمایا ؛
بے گناہوں سے بھی گناہ کے مرتکب ہونے والوں کی طرح بازپرس کی جائے گی کیونکہ وہ ان کے ہم نشین تھے ان کے پاس بیٹھتے تھے اور ان کو روکتے نہ تھے۔
جاہل لوگوں کے گناہ کو،عقل مندوں کی گردنوں میں ڈالا جائے گا کیونکہ کیا رکاوٹ تھی جو انہوں نے گناہ گاروں کی ملامت کے لیے کوئ قدم نہ اٹھایا ، عاقلانہ اور پر اثر گفتگو کرتے اور اگر وہ قبول نہ کرتے تو ان کی ہم نشینی سے دوری اختیار کرتے۔
آخر میں اپنی اس تحریر کا اختتام اس دعا کے ساتھ کہ خدا ہم سب کو راہ الہی پہ سیدھا و سچا رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور امر بالمعروف و نہی از منکر کو صحیح سے سمجھنے اور اس پہ عمل کی توفیق عطا فرمائے
الہی آمین
سیدہ نقوی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے